Dushman Jaan Hai Jo Meri Jaan Hai Novel By Ameer Hamza Episode 16
Dushman Jaan Hai Jo Meri Jaan Hai Novel By Ameer Hamza Episode 16
یہ معصوم نہیں ہے"۔۔۔۔ وہ شریر لہجے میں بولا۔۔۔ گوہر نے ابر اچکا لی۔۔۔۔ یعنی کیا۔۔؟؟؟
"کیسے"۔۔۔؟؟ گڑیا نے دلچسپی سے پوچھا۔۔۔دل آور کھنکارا۔۔۔بظاہر معصوم بنا۔۔۔۔
"مجھ سے تو بہت لڑتی ہے یہ"۔۔۔۔اسنے رک کر گوہر کو دیکھا "اسے سمجھایا کریں ماں جی آپکی معصوم بہت تنگ کرتی ہے مجھے"۔۔۔۔۔ وہ مسکراہٹ دبا کر کہتا باہر چلا گیا۔۔۔۔ اور گوہر بری طرح سے جھنیپ گئی۔۔۔۔ گڑیا اور اماں ہنستی رہ گئیں۔۔۔۔ انہیں گاڑی میں بٹھا کر اماں اور گڑیا جب چلی گئیں۔۔۔تو دل آور نے گاڑی اسٹارٹ کرلی۔۔۔۔
"میں نے کب تمہیں تنگ کیا ہے"۔۔۔؟؟ وہ پوچھے بغیر نہ رہ سکی۔۔۔دل آور نے ہنسی دبائی۔۔۔۔ بظاہر سنجیدگی سے بولنے لگا۔۔۔۔
"ہاں تو کرتی ہو ایک بار کیا ہو تو بتاؤں"۔۔۔۔ وہ شانے اچکا گیا۔۔۔ گوہر کے تو سر پہ لگی اور تلوں پہ بجھی۔۔۔۔ رخ اسکی طرف کیا۔۔۔
"ایک بار کا ہی بتا دو چلو"۔۔۔۔ سرخ ہوتی ناک کے ساتھ اسے دیکھنے لگی۔۔۔۔
"یاد کرو پہلے دن ہی مجھے کرسی پہ سلایا تھا تم نے"۔۔۔۔
"اور اگلے دن تم نے مجھے فرش پہ"۔۔۔۔ اسنے ترنت یاد دلایا۔۔۔دل آور کچھ بولتا کہ وہ بولنے لگی۔۔۔ "پھر مجھ پہ پانی بھی ڈالا"۔۔۔۔ دل آور نے گاڑی روک دی۔۔۔ وہ اب آرام سے لڑنا چاہتا تھا۔۔۔
"اور تم نے جو مجھے تکیہ مارا۔۔۔ پھر میرے جوتے بیڈ کے نیچے کردیے"۔۔۔
"ہاں تم نے تو جیسے پھر مجھے بخش دیا تھا زبردستی نکلوائے تھے مجھ سے"۔۔۔۔۔ گوہر نے ناک سکوڑ لی۔۔۔ اب لگتا نہیں تھا کہ وہ کبھی بیمار بھی تھی۔۔۔۔ دل آور اسکی باتوں سے محظوظ ہورہا تھا۔۔۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔